Some Foods Can Turn Bad If You Reheat Them
کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ کھانے کی چیزیں بار بار گرم کرنے سے آپ کی صحت کے لیے کتنے زیادہ نقصان دہ بن سکتی ہیں؟
آج ہم بات کریں گے کچھ ایسے ہی عام کھانوں کی جنہیں ہم روزانہ استعمال کرتے ہیں لیکن شاید آپ کو نہیں پتہ کہ انہیں بار بار گرم کرنا آپ کو کتنا نقصان پہنچا سکتا ہے۔
لیکن اس سے پہلے کہ ہم ان کھانوں کے بارے میں بات کریں، آئیے دیکھتے ہیں کہ بار بار گرم کرنے سے کھانے میں کیا تبدیلیاں ہوتی ہیں:
بار بار گرم کرنے سے کھانے میں ہونے والی تبدیلیاں:
غذائی اجزاء کا نقصان:
بار بار گرم کرنے سے کھانے میں موجود وٹامنز، معدنیات اور دیگر غذائی اجزاء کی مقدار کم ہو سکتی ہے۔
مثال کے طور پر، پالک جیسے سبز پتوں والی سبزیوں میں موجود وٹامن سی بار بار گرم کرنے سے ضائع ہو جاتا ہے، جو کہ جلد کی صحت اور قوت مدافعت کے لیے ضروری ہے۔
بیکٹیریا کی افزائش:
بار بار گرم کرنے سے کھانے میں موجود بیکٹیریا کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
مثال کے طور پر، چاول میں موجود بیکٹیریا بیسلس سیریس بار بار گرم کرنے سے زندہ رہ سکتا ہے اور فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتا ہے۔
ذائقہ اور ساخت میں تبدیلی:
بار بار گرم کرنے سے کھانے کا ذائقہ اور ساخت تبدیل ہو سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، مشروم بار بار گرم کرنے سے اپنا خاص ذائقہ اور نرمی کھو سکتے ہیں۔
بار بار گرم کرنے سے نقصان دہ ہونے والے فوڈز اور مشروبات:
سبز پتوں والی سبزیاں:
پالک، دھنیا، ساگ، گاجر، شلجم وغیرہ۔ ان سبزیوں میں موجود نائٹریٹس بار بار گرم کرنے سے نقصان دہ نائٹروسامینز میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔
چاول:
چاول میں موجود بیکٹیریا بیسلس سیریس بار بار گرم کرنے سے زندہ رہ سکتا ہے اور فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتا ہے۔
آلو:
پکے ہوئے آلو کو دوبارہ گرم کرنے سے اس میں موجود بیکٹیریا کلاوسٹریڈیم بوٹولینم کی افزائش ہو سکتی ہے، جو کہ بوٹولزم نامی خطرناک بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔
چکن اور انڈے:
بار بار گرم کرنے سے ان میں موجود پروٹینز کی ساخت متاثر ہو سکتی ہے، جس سے ہاضمہ کے مسائل اور غذائی اجزاء کے جذب میں کمی ہو سکتی ہے۔
مشروم:
مشروم کی نازک ساخت بار بار گرم کرنے سے خراب ہو سکتی ہے، جس سے ہاضمہ کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
ککنگ آئل:
بار بار گرم کرنے سے ککنگ آئل میں ٹرانس فیٹس کی مقدار بڑھ سکتی ہے، جو کہ دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
چائے:
بار بار گرم کرنے سے چائے میں موجود ٹیننس کی مقدار بڑھ سکتی ہے، جس سے گیس، برے کا حاضمہ، اور نیند نہ آنے جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
ان فوڈز کو بار بار گرم کرنے سے بچنے کے لیے یہ اقدامات کریں:
- کھانے کو کھانے سے پہلے ہی گرم کریں۔ زیادہ کھانا پکانے سے بچیں تاکہ دوبارہ گرم کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔
- کھانے کو کھانے کے بعد فوراً فریج میں رکھیں۔ 3 دن سے زیادہ پر
- کھانا پکانے سے پہلے سوچیں: کھانا پکانے سے پہلے سوچیں کہ آپ کتنا کھانا کھائیں گے۔ اس سے آپ کو کھانا ضائع کرنے سے بچنے میں مدد ملے گی۔
- کھانے کو چھوٹے حصوں میں گرم کریں: کھانے کو چھوٹے حصوں میں گرم کرنے سے اس کے غذائیت میں کمی اور بیکٹیریا کی افزائش کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
- کھانے کو صحیح طریقے سے گرم کریں: کھانے کو صحیح طریقے سے گرم کرنے سے اس کے غذائیت میں کمی اور بیکٹیریا کی افزائش کا خطرہ کم ہو جاتا ہے
کھانے کو گرم کرنے کے محفوظ طریقے:
- مائکروویو: مائکروویو کھانے کو گرم کرنے کا ایک تیز اور آسان طریقہ ہے۔ تاہم، مائکروویو سے کھانے میں موجود کچھ وٹامن اور معدنیات ٹوٹ سکتے ہیں۔
- اوون: اوون کھانے کو گرم کرنے کا ایک محفوظ طریقہ ہے۔ اوون کھانے کو آہستہ آہستہ گرم کرتا ہے، جس سے اس کے غذائیت میں کمی کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
- اسٹو: اسٹو کھانے کو گرم کرنے کا ایک اور محفوظ طریقہ ہے۔ اسٹو کھانے کو کم آنچ پر گرم کرتا ہے، جس سے اس کے غذائیت میں کمی کا خطرہ کم ہو جاتا ہے