نورا جعلی ویڈیو: سیل دھوکہ یا آگاہی؟ حیران کن حقیقت
Nora Fatehi ‘Deepfake’ Shocks Fans: Truth Behind Viral Ad
نورا فتیحی نے حال ہی میں اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر ایک ایسا ویڈیو پوسٹ کیا جس نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچا دیا۔
یہ ویڈیو ایک ریٹیل کپڑوں کی کمپنی کی آف سیزن سیل کا جعلی اشتہار تھی، جس میں نورا فتیحی "ویجیل آنٹی” کے کردار میں نظر آتی ہیں، جو اداکارہ انورادھا مینن نے اس سے پہلے ایک تھیٹر پروڈکشن میں ادا کیا تھا۔
اگرچہ پہلی نظر میں یہ ویڈیو حقیقی لگتا تھا، لیکن یہ دراصل اس کمپنی کی ایک deliberate آگاہی مہم کا حصہ تھا جس کا مقصد آن لائن مالیاتی دھوکہ Frauds کے بارے میں عوام کو خبردار کرنا ہے۔
ویڈیو کا آغاز نورا فتیحی کی عام انداز میں سیل کے بارے میں بات کرتے ہوئے ہوتا ہے، لیکن پھر اچانک تبدیلی آتی ہے اور وہ "ویجیل آنٹی” کے کردار میں بدل جاتی ہیں، جو عام لوگوں کو گمراہ کرنے والی مارکیٹنگ تکنیکوں سے خبردار کرتی دکھائی دیتی ہیں۔
یہ مہم ناظرین کو اس بات پر غور کرنے کی دعوت دیتی ہے کہ وہ ڈیجیٹل دنیا میں کیا دیکھتے ہیں اور اس پر کیسے ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔
ویڈیو میں ظاہری صداقت اور حقیقت کے درمیان تضاد کو اجاگر کیا گیا ہے، اور یہ بتایا گیا ہے کہ کیسے آن لائن مارکیٹنگ میں غلط استعمال اور گمراہ کرنے والی حکمت عملیاں استعمال کی جاتی ہیں۔
اس مہم کے طریقہ کار پر سوشل میڈیا پر مختلف آراء سامنے آ رہے ہیں۔
کچھ لوگ اسے ایک بہترین اور موثر آگاہی کی حکمت عملی قرار دے رہے ہیں، جبکہ کچھ اس بات پر تشویش ظاہر کر رہے ہیں کہ نورا فتیحی کی اجازت کے بغیر ان کی تصویر کا استعمال کیا گیا ہے۔
ڈیپ فکس کیا ہیں؟
ڈیپ فکس ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے کسی شخص کی ویڈیو یا آڈیو بنا سکتی ہے جو بالکل حقیقی لگے۔
یہ ٹیکنالوجی کسی کی آواز اور چہرے کی حرکات کو دوسرے شخص پر ڈال سکتی ہے، جس سے ایسا لگتا ہے کہ وہ شخص کچھ ایسا کہہ رہا ہے یا کر رہا ہے جو اس نے کبھی نہیں کیا۔
ڈیپ فکس بنانے کا عمل کافی پیچیدہ ہے، لیکن بنیادی طور پر اس میں چار مراحل شامل ہیں:
- ڈیٹا جمع کرنا: سب سے پہلے، ڈیپ فکس بنانے والے کو اس شخص کی بہت سی ویڈیو اور آڈیو ریکارڈنگز کی ضرورت ہوتی ہے جس کی وہ نقالی کرنا چاہتے ہیں۔
- ماڈل کی تربیت: اگلا قدم ایک مصنوعی ذہانت کا ماڈل تیار کرنا ہے جو اس ڈیٹا کا تجزیہ کر سکتا ہے اور اس شخص کی خصوصیات کو سیکھ سکتا ہے۔
- نقل بنانا: ایک بار ماڈل تیار ہو جانے کے بعد، اسے مطلوبہ ویڈیو یا آڈیو بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جس میں ڈیپ فکس شامل ہو۔
- پوسٹ پروڈکشن: آخر میں، ڈیپ فکس کو مزید حقیقی بنانے کے لیے کچھ پوسٹ پروڈکشن کام کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
ڈیپ فکس ٹیکنالوجی میں بہت زیادہ صلاحیت ہے، لیکن اس کا غلط استعمال بھی ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، اس ٹیکنالوجی کا استعمال کسی کو بدنام کرنے، جھوٹ پھیلانے، یا بلیک میل کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
حال ہی میں، بھارت میں ایک ایسا ہی واقعہ سامنے آیا ہے جہاں جنوبی ہند کی مشہور اداکارہ راشمیكا مندانا کی ایک ڈیپ فیک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
اس ویڈیو میں راشمیكا کو فحاشی حرکت کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا، حالانکہ یہ ویڈیو بالکل جھوٹ اور فریب تھا۔ پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات کی اور ویڈیو بنانے والے افراد وہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ڈیپ فکس ٹیکنالوجی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ لوگ اس ٹیکنالوجی کے بارے میں آگاہی رکھیں اور اسے کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے یہ سمجھیں۔
یہ بھی ضروری ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ڈیپ فکس ویڈیو کی شناخت اور ہٹانے کے لیے مضبوط میکنزم بنائیں۔
تاہم، یہ مہم ہمیں ایک اہم سبق ضرور دیتی ہے:
آن لائن دنیا میں ہوشیار رہیں، ہمیشہ ذرائع کی تصدیق کریں، اور کسی بھی فیصلے سے پہلے تحقیق ضرور کریں۔
صرف اس طرح سے ہم خود کو دھوکہ Frauds سے بچا سکتے ہیں۔
Expressing my heartfelt gratitude to @DCP_IFSO 🙏🏼 Thank you for apprehending those responsible.
Feeling truly grateful for the community that embraces me with love, support and shields me. 🇮🇳
Girls and boys – if your image is used or morphed anywhere without your consent. It…
— Rashmika Mandanna (@iamRashmika) January 20, 2024