بھارت کا ہوم گراؤنڈ جادو ٹوٹا، انگلینڈ 28 رنز سے جیت گیا
Thriller Finish: England Grabs 28-Run Victory in Hyderabad
حد سے زیادہ اعتماد اور کمزور بولنگ کا جال: حیدرآباد ٹیسٹ میں کیسے ہاتھ سے نکل گئی جیت؟
حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں بھارت اور انگلینڈ کے درمیان ہوئے پُرتعاقب ٹیسٹ میچ میں جیت کا پلڑا آخری لمحے تک ہلتا رہا، لیکن آخرکار یہ انگلینڈ ہی تھا جس نے 28 رنز کے تھوڑے سے مارجن سے بازی اپنے نام کرلی۔
یہ نہ صرف بھارت کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے بلکہ ٹیم کی حکمت عملیوں پر بھی سوچ سمجھنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے انگلینڈ کو 246 رنز تک محدود رکھنے میں ہندوستانی اسپنرز نے جادو جگایا۔
اشون اور جڈیجا کی جوڑی نے مل کر 12 وکٹیں حاصل کیں۔ جواب میں بھارتی بلے بازوں نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور پہلی اننگز میں 436 رنز کا پہاڑ کھڑا کردیا۔
روہت شرما اور کے ایل راہل کی نصف سنچریوں نے بیٹنگ لائن اپ کو مضبوط بنایا اور 190 رنز کی بڑی برتری دلائی۔
یہاں تک سب کچھ ٹھیک لگ رہا تھا، لیکن جیسے ہی انگلینڈ دوسری اننگز کے لیے میدان میں اترا، بھارتی ٹیم کا اعتماد حد سے بڑھ گیا۔
لیکن انگلینڈ نے ہمت نہیں ہاری اور جارحانہ انداز اپناتے ہوئے 420 رنز کا بڑا ہدف بھارت کے سامنے رکھ دیا۔
یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ 163 رنز پر 5 وکٹیں گرنے کے بعد انگلینڈ کی پوزیشن کمزور نظر آ رہی تھی، لیکن اولی پوپ کی بے مثال 196 رنز کی اننگز نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔
بھارتی بولنگ کو پوپ اور باقی انگلش بلے بازوں کی جارحیت کا کوئی توڑ نہیں مل سکا۔
اشون اور جڈیجہ کی اسپن جوڑی جو پہلی اننگز میں جادو جگاتی تھی، دوسری اننگز میں بے اثر لگی۔
ان کی باؤلنگ میں وہ تیز اور مہاکرنی نہیں تھی جو انگلش بلے بازوں کو پریشان کر سکے۔
یہیں پر بھارت کی غلطی سامنے آتی ہے۔ پہلی اننگز میں برتری حاصل کرنے کے بعد حد سے زیادہ اعتماد نے ٹیم کو کھوکھلا کر دیا۔
بولنگ حکمت عملی بھی ناکام ثابت ہوئی اور انگلش بلے بازوں کو ان کی پسندیدہ گیندوں پر کھیلنے کا موقع مل گیا۔
نتیجتا وہ بڑا اسکور بنانے میں کامیاب ہوگئے اور بھارت کو جیت کے قریب سے ہاتھ چھلکا گیا۔
حیدرآباد ٹیسٹ کی شکست ہندوستانی ٹیم کے لیے ایک سبق آموز واقعہ ہے۔
اس سے ٹیم کو اپنی کمزوریوں کا جائزہ لینے اور حکمت عملیوں میں تبدیلیاں کرنے کا موقع ملا ہے۔
لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ انگلینڈ کی ٹیم نے بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور جیت کے لیے پوری قوت سے لڑی۔
پہلا ٹیسٹ: بھارت بمقابلہ انگلینڈ – کھیلنے والی گیارہ
پہلے ٹیسٹ میں بھارت کی انگلینڈ کے خلاف کھیلنے والی گیارہ یہ ہے:
- روہت شرما (کپتان)
- یاشوی جیسوال
- شبمن گل
- شریاس آئیر
- کے ایل راہول
- کے ایس بھارت (وکٹ کیپر)
- رویندر جڈیجا
- اکسار پٹیل
- آر اشون
- جسپریت بمرا
- محمد سراج
بھارت اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ
بھارت اور انگلینڈ کے درمیان 1932ء سے لے کر اب تک 131 ٹیسٹ میچز کھیلے جا چکے ہیں۔ مجموعی طور پر، انگلینڈ نے 50 جیتوں کے ساتھ برتری حاصل کر لی ہے، جبکہ بھارت نے 31 جیت اپنے نام کی ہیں۔ بھارت میں، بھارت نے 54 میں سے 22 میچز جیتے ہیں جبکہ انگلینڈ 14 جیت اپنے نام کر سکا ہے اور 28 ڈرا رہے ہیں
اب دیکھنا یہ ہے کہ اگلے ٹیسٹ میچوں میں بھارت اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ کر میدان میں اترے گا اور جیت کا سلسلہ دوبارہ شروع کرے گا یا انگلینڈ اپنی جیت کی لہر کو جاری رکھے گا۔
A special spell from Tom Hartley leads England to an extraordinary win in the opening Test against India 👏#WTC25 | 📝 #INDvENG: https://t.co/E53vcqjfHE pic.twitter.com/qoJl3biFfu
— ICC (@ICC) January 28, 2024