India to Launch Direct-to-Mobile Service for Online Video Streaming

India to Launch Direct-to-Mobile Service for Online Video Streaming

حکومت کی میگا اسکیم: سم کارڈ اور انٹرنیٹ کے بغیر آن لائن ویڈیوز دیکھیں

India to Launch Direct-to-Mobile Service for Online Video Streaming

بھارت میں آن لائن ویڈیو سٹریمنگ کے لیے براہ راست موبائل سروس کا آغاز

نئی دہلی، 20 جنوری 2024: حکومت جلد ہی سم کارڈ اور انٹرنیٹ کے بغیر موبائل پر آن لائن ویڈیوز دیکھنے کی سہولت فراہم کرنے جارہی ہے۔

اس مقصد کے لیے، حکومت "ڈائریکٹ ٹو موبائل” (D2M) ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی۔

ڈی ٹو ایم ٹیکنالوجی کیا ہے؟

ڈی ٹو ایم (ڈیٹا ٹو ماڈل) ٹیکنالوجی ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جس میں ڈیٹا کو ماڈل میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کا استعمال مختلف شعبوں میں کیا جاتا ہے، جیسے کہ مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، اور کمپیوٹر ویژن۔

ڈی ٹو ایم ٹیکنالوجی کے دو بنیادی مراحل ہیں:

  1. ڈیٹا کی تیاری: اس مرحلے میں، ڈیٹا کو ماڈل میں تبدیل کرنے کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔ اس میں ڈیٹا کو صاف کرنا، اسے منظم کرنا، اور اسے لیبل کرنا شامل ہو سکتا ہے۔
  2. ماڈل کی تربیت: اس مرحلے میں، ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے ماڈل کو تربیت دی جاتی ہے۔ اس میں ماڈل کے پیرامیٹرز کو ایڈجسٹ کرنا شامل ہے تاکہ وہ ڈیٹا کے ساتھ بہترین فٹ ہو سکے۔

ڈائریکٹ ٹو موبائل ٹیکنالوجی میں، ویڈیوز، آڈیو اور ڈیٹا سگنلز براہ راست موبائل اور سمارٹ گیجٹس کو بھیجے جاتے ہیں۔

اس سے صارفین کو انٹرنیٹ یا سم کارڈ کے بغیر آن لائن ویڈیوز دیکھنے کی سہولت مل جائے گی۔

حکومت نے اس ٹیکنالوجی کے لیے 470-582 میگاہرٹز سپیکٹرم مختص کیا ہے۔ اس سپیکٹرم سے 19 شہروں میں D2M سروس فراہم کی جا سکے گی۔

ان شہروں میں دہلی، ممبئی، بنگلورو، حیدرآباد، چنئی، کلکتہ، احمدآباد، پٹنہ، راجستھان، پنجاب، ہریانہ اور کرناٹک کے دیگر شہر شامل ہیں۔

حکومت کا خیال ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے کروڑوں صارفین کو فائدہ ہوگا۔ اس سے آن لائن تعلیم، آن لائن طبی سہولیات اور آن لائن تفریح تک رسائی آسان ہو جائے گی۔

D2M ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے حکومت نے IIT کانپور کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ IIT کانپور نے اس ٹیکنالوجی کے لیے ایک پروٹوٹائپ تیار کیا ہے، جس کی کامیابی سے جانچ کی جا چکی ہے۔

حکومت کا ماننا ہے کہ D2M ٹیکنالوجی بھارت میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے میں مدد کرے گی۔ یہ ٹیکنالوجی خاص طور پر ان علاقوں میں فائدہ مند ہوگی جہاں نیٹ ورک تک رسائی میں دشواری ہے۔

مزید معلومات:

  • D2M ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے حکومت نے IIT کانپور کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔
  • D2M ٹیکنالوجی کے لیے 470-582 میگاہرٹز سپیکٹرم مختص کیا گیا ہے۔
  • D2M سروس 19 شہروں میں فراہم کی جائے گی۔
  • D2M ٹیکنالوجی سے کروڑوں صارفین کو فائدہ ہوگا۔

ڈی ٹو ایم ٹیکنالوجی کے استعمال کے کچھ مثالیں

  • مصنوعی ذہانت کے ذریعے بیماریوں کی تشخیص
  • مشین لرننگ کے ذریعے مالیاتی پیشین گوئیاں
  • کمپیوٹر ویژن کے ذریعے خود ڈرائیونگ کاریں

ڈی ٹو ایم ٹیکنالوجی کے کئی فوائد ہیں، جن میں شامل ہیں:

  • یہ ٹیکنالوجی ماڈلز کو تیزی سے اور آسانی سے بنانے میں مدد کرتی ہے۔
  • یہ ٹیکنالوجی ماڈلز کو زیادہ درست اور قابل اعتماد بنانے میں مدد کرتی ہے۔
  • یہ ٹیکنالوجی ماڈلز کو زیادہ قابلِ فہم بنانے میں مدد کرتی ہے۔

ڈی ٹو ایم ٹیکنالوجی کے کئی نقصانات بھی ہیں، جن میں شامل ہیں:

  • اس ٹیکنالوجی کے لیے بڑی مقدار میں ڈیٹا کی ضرورت ہوتی ہے۔
  • اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے لیے اعلیٰ درجے کی کمپیوٹنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔
  • اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے لیے مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔

ڈی ٹو ایم ٹیکنالوجی کا مستقبل

ڈی ٹو ایم ٹیکنالوجی ایک تیزی سے ترقی پذیر ٹیکنالوجی ہے جس میں بہت زیادہ صلاحیت ہے۔ مستقبل میں، اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہم بہت سے نئے اور دلچسپ ایپلی کیشنز دیکھنے کی امید کر سکتے ہیں۔

Share This Article
Leave a comment

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!
Exit mobile version