Earth in Hyper-Focus: Pixxel’s Satellites Launch Soon

Pixxel's Satellites Launch Soon

بنگلور کا پکسل: جگنو سٹلائٹس سے زمین دیکھیں نئے انداز میں

Earth in Hyper-Focus: Pixxel’s Satellites Launch Soon

بنگلور کا پکسل خلا میں چمکنے والے جگنو لگانے کی تیاری میں

عالمی خلائی منظرنامے میں بھارت کا ایک روشن ستارہ، پکسل، تیزی سے بلندیوں کو چھو رہا ہے۔

یہ بنگلور میں قائم ایک خلائی اسٹارٹ اپ کمپنی ہے جو جلد ہی اپنے ہی بنائے ہوئے ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹس کو خلا میں بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے۔

جی ہاں، آپ نے صحیح پڑھا

جون 2024 سے شروع ہونے والی اس مہم میں پکسل چھ "فائر فلائیز” نامی 100 کلوگرام وزنی سیٹلائٹس لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے

بنگلور میں قائم خلائی اسٹارٹ اپ "پکسل” اپنی گھر میں بنے سٹلائٹس کی مدد سے زمین کو نئے انداز میں دیکھنے کی تیاری کر رہا ہے۔ جی ہاں، جون 2024 سے آغاز ہونے والی اس مہم میں پکسل چھ 100 کلوگرام وزنی "جگنو” (Fireflies) نامی سٹلائٹس خلا میں بھیجے گا۔

یہ "جگنو” سٹلائٹس روایتی سٹلائٹس سے کافی مختلف ہیں۔ وہ نہ صرف زمین کی تصاویر لیتے ہیں بلکہ اسے روشنی کے مختلف رنگوں میں دیکھتے ہیں۔

اس طرح وہ پودوں کی صحت، معدنی ذخائر کی موجودگی، اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا بھی پتہ لگا سکتے ہیں۔ ان کی خاصیت یہ ہے کہ وہ 5 میٹر تک کی واضح تصاویر لے سکتے ہیں، جو موجودہ تجارتی ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹس سے کہیں زیادہ ہے۔

یہ سٹلائٹس بھارت میں کس طرح مددگار ثابت ہوں گے؟

  • زراعت: فصلوں کی پیداوار میں اضافہ، پودوں کی بیماریوں کا پتہ لگانے، اور پانی کے استعمال کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
  • ماحولیات: جنگلات کی کٹائی، فضلہ کے انخلا اور ہوا کے آلودگی کی نگرانی میں مدد ملے گی۔
  • معدنیات: معدنی ذخائر کی دریافت میں مدد ملے گی، جس سے بھارت کے قدرتی وسائل کو بہتر استعمال کرنے میں مدد ملے گی۔
  • آفات اور قدرتی تباہیوں کا انتظام: سیلاب، زلزلوں اور دیگر قدرتی آفات کے ردعمل میں مدد ملے گی۔
Pixxel’s Satellites Launch Soon

پکسل کی یہ کامیابی بھارت کے لیے کس قدر اہم ہے؟

  • بھارت کو خلائی ٹیکنالوجی میں عالمی لیڈر بنانے میں مدد ملے گی۔
  • بھارت کی معیشت کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی اور نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
  • بھارت کی ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
  • بھارت کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

پکسل نے اپنی مینوفیکچرنگ یونٹ "مگا پکسل” بھی بنائی ہے جہاں وہ سالانہ 40 ایسے سٹلائٹس تیار کر سکتا ہے۔

اس یونٹ میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے، جس سے سیٹلائٹس کی تیاری اور جانچ میں تیزی آئے گی۔

پکسل کے بانی اور سی ای او اویس احمد کا کہنا ہے کہ "ہمارا مقصد خلا میں 24 سٹلائٹس کا جال بنانا ہے، جس سے ہم زمین پر کسی بھی مقام تک 24 گھنٹوں کے اندر پہنچ سکتے ہیں۔”

یہ خلائی مہم صرف پکسل کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے بھارت کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔

پکسل کی یہ مہم صرف خلائی شعبے میں ہی نہیں بلکہ بھارت کے مستقبل کے لیے بھی ایک اہم سنگ میل ہے۔

یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت نوجوان ذہنوں اور تکنیکی ترقی کے ذریعے اپنی مقامی صلاحیتوں کو فروغ دے کر خلا کی بلندیوں کو چھو سکتا ہے۔

تو اب انتظار کیجئے اور دیکھئے کہ پکسل کے یہ "فائر فلائیز” جون میں خلا کی وسعتوں میں کیسے چمکتے ہیں

Share This Article
Leave a comment

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!
Exit mobile version